Indus Waters

سندھ طاس معاہدے میں اسے یکطرفہ معطل کرنے کی کوئی شق نہیں، صدر ورلڈ بینک

سفارتی محاذ پربھارت کوبڑا دھچکا لگ گیا جب کہ ورلڈ بینک کا سندھ طاس معاہدے سے متعلق واضح مؤقف سامنے آگیا۔

رپورٹ کے مطابق بھارت نے پہلگام فالس آپریشن کے بعد یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ورلڈ بینک نے واضح اعلان کردیا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا۔

ورلڈ بینک کے صدر اجے بنگا نے سی این بی سی کوحالیہ انٹرویو میں واضح کیا کہ معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنےکی کوئی شق اس میں شامل نہیں۔

صدر ورلڈ بینک نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو دونوں فریقین کی مرضی سے ختم یا اس میں کوئی ترمیم کی جاسکتی ہے، سندھ طاس معاہدےمیں عالمی بینک کا کردار بنیادی طور پرسہولت کار کا ہے۔

دفاعی ماہرین نے کہا کہ ورلڈ بینک کےصدرکاسندھ طاس معاہدے کے حوالے سے حالیہ انٹرویو ثابت کرتا ہے کہ بھارت یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا، سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

دفاعی ماہرین نے کہا کہ ورلڈ بینک کے واضح مؤقف کی بعد بھارتی مکروہ عزائم بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں