سوڈان کے وسطی دارفور کے گاؤں تراسن میں کئی دنوں کی شدید بارشوں کے بعد خوفناک لینڈ سلائیڈنگ نے پورے گاؤں کو مٹی تلے دبا دیا، جس کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔
یہ واقعہ 31 اگست کو پیش آیا۔ باغی گروہ سوڈان لبریشن موومنٹ/آرمی (ایس ایل ایم-اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ گاؤں کے تقریباً تمام رہائشی لقمہ اجل بن گئے اور صرف ایک شخص زندہ بچ سکا۔
ابھی تک آزاد ذرائع سے ہلاکتوں کی تصدیق ممکن نہیں کیونکہ تنازع کے باعث اس خطے تک رسائی محدود ہے۔ تاہم اگر یہ اعداد درست ثابت ہوئے تو یہ سوڈان کی حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت ہوگی۔ دارفور کے گورنر منی مناوی نے اس واقعے کو “انسانی المیہ” قرار دیا۔
باغی گروہ نے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ امدادی کارروائیوں، لاشوں کی بازیابی اور متاثرہ علاقے کی بحالی میں فوری مدد فراہم کریں۔