UAE

اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے سفارتی عملہ واپس بلا لیا

مقبوضہ بیت المقدس:اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے اپنے متعدد سفارتی عملے کو واپس آنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل متحدہ عرب امارات سے اپنے زیادہ تر سفارتی عملے کو واپس بلا رہا ہے، یہ احکامات اسرائیلی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے خلیجی ملک میں مقیم اسرائیلیوں کے لیے سفری انتباہ کو مزید سخت کرنے کی ہدایات کے بعد جاری کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ 2020 میں جب امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے ابراہم معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ باضابطہ تعلقات قائم کیے تھے اور وہاں کی اسرائیلی اور یہودی برادری کو وہاں زیادہ نمایاں حیثیت حاصل ہو گئی تھی۔

یہ گزشتہ 30 برسوں میں کسی بھی عرب ملک کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کا سب سے نمایاں قدم تھا۔

اسرائیلی نیشنل سیکیورٹی کونسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم اس سفری انتباہ پر زور دے رہے ہیں کیونکہ ہمیں اندازہ ہے کہ ایران، حماس، حزب اللہ اور گلوبل جہاد اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی اپنی کوششوں میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔

این ایس سی نے خبردار کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں یہودی اور اسرائیلی افراد کو نشانہ بنانے کی ممکنہ کوششیں کی جا سکتی ہیں خاص طور پر یہودی تعطیلات اور ان کے مقدس تہواروں کے مواقع پر یہ خطرہ زیادہ ہے۔

اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے دفتر نے فوری طور پراس پر تبصرہ نہیں کیا، متحدہ عرب امارات کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے بھی فوری کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں