اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے خودکش حملے کے بعد عالمی رہنماؤں اور تنظیموں کی جانب سے شدید مذمتی بیانات سامنے آئے ہیں۔ اقوام متحدہ، امریکہ، چین، برطانیہ، ترکی، قطر اور متحدہ عرب امارات نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد کے جی-11 ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے میں 12 افراد جاں بحق اور 36 زخمی ہوئے تھے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان عزیز حق نے کہا کہ سیکریٹری جنرل دہشت گردی کے تمام واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
امریکہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بیان میں کہا کہ “ہم پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کھڑے ہیں۔ ہماری ہمدردیاں ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیارے کھوئے۔”
چین نے بھی اسلام آباد دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے “گہرے دکھ” کا اظہار کیا۔
برطانیہ کے ہائی کمشنر جین میریٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتی ہیں اور برطانوی شہریوں کو پاکستان میں سفر کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔ برطانوی حکومت نے اس واقعے کے بعد اپنے ٹریول ایڈوائزری کو بھی اپ ڈیٹ کیا۔
ترکی کی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ وہ اسلام آباد میں ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
اسی طرح قطر اور متحدہ عرب امارات نے بھی اسلام آباد اور جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی۔ ان ممالک نے پاکستان کی حکومت اور عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر قسم کی دہشت گردی، تشدد اور انتہا پسندی کی مخالفت کرتے ہیں۔
اسلام آباد دھماکے کے بعد عالمی برادری کا اتفاق رائے یہی ہے کہ ایسے بزدلانہ اقدامات پاکستان کو کمزور نہیں کرسکتے، بلکہ دہشت گردی کے خلاف عزم کو مزید مضبوط کریں گے۔