گونگے بہرے افراد کے ڈرائیونگ لائسنس کیلئے قانون سازی کی جائے

تحریر:شیخ محمد لطیف شاہد
گونگے بہرے افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے جائیں، گونگے بہرے افراد کا ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک پولیس روزانہ کی بنیادپر2 ہزار کاچالان کر رہی ہے۔جس کی وجہ سے وہ شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔گونگے بہرے افراد بھی معاشرے کے قیمتی شہری ہیں جو ہمیشہ اپنی اسی معذوری کی وجہ سے ڈرائیونگ لائسنس کے حصول اورعام شہریوں سے مساوی سلوک سے محروم ہیں، ایسے افراد روزگار، سکولوں میں داخلوں و بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہیں۔ گونگے اور بہرے افراد کو بامقصد زندگی گذارنے کا حق حاصل ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں ایسے امتیازی سلوک تشویش کا باعث بنے تو ان (گونگے بہرے افراد) کی ترقی کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا جس کے نتیجے میں بھی عام شہریوں کی طرح زندگی کا لطف اٹھانے لگے اسلئے جہاں کئی ملکوں نے گونگے بہرے افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کردئیے ہیں تو پاکستان میں ان کو ڈرائیونگ لائسنس دینے کیلئے قانون سازی کی جائے۔ راولپنڈی پولیس کی جانب سے گونگے اور بہرے افراد کی گاڑیوں کیلئے خصوصی نشاندہی سٹکرز کا اجراء کر دیا گیاہے،اورٹریفک پولیس انہیں مکمل معاونت فراہم کر رہی ہے۔موٹر وہیکل ایکٹ میں ترامیم کے بعد قوتِ سماعت وگویائی نہ رکھنے والے 50 ہزار کے قریب افراد فائدہ اٹھا سکیں گے۔ پاکستان میں اس قسم کے قوانین میں ترامیم وقت کی اہم ضرورت ہے۔ڈیف کے عہدیداروں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ گونگے بہرے افراد کے ڈرائیونگ لائسنس کیلئے موٹر وہیکل ایکٹ میں ترمیم کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں