اسلام آباد: 9 ستمبر 1965 جنگ کے 9 ویں روز پاک فوج نے بھارت کو 3 محاذوں پر ناقابلِ فراموش شکست سے دوچار کیا۔
پاکستانی فوج نے نارووال کے قریب جسر پُل کا دفاع کرتے ہوئے بھارتی فوجوں کو شدید نقصان پہنچایا جس میں لیفٹیننٹ کلیم محمود نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت پائی، بھارتی انجینئرز کی ٹیم کو پاک فوج نے سونا مرگ کے مغربی مقام پر حملہ کر کے بھاری نقصان پہنچایا۔
بھارتی پٹھان کوٹ اور جودھ پور ایئر بیس پاکستانی فوج کے ہاتھوں مکمل طور پر تباہ کر دیئے گئے۔
پاکستان شاہینوں کے ہاتھوں 28 بھارتی جہاز ہوا میں، 2 اینٹی ائیر کرافٹ گن سے، 36 زمین پر کھڑے اور اس کے علاوہ 15 جہاز کلائی کونڈا ائیر بیس پر تباہ کر دیئے گئے، بھارت کو تمام محاذوں پر شکست کا سامنا تھا، بھارتی فوج پسپاء کا شکار ہو رہی تھی۔پاک فوج کے جوانوں نے ہمت اور دلیری کی نئی داستانیں رقم کیں۔
جنگ ستمبر 1965ء کے شہید
دوسری جانب 1965ء کی جنگ کے دوران جری جانبازوں کی قربانیوں کا سلسلہ جاری رہا۔
جنگ کے 9 ویں روز پاکستان آرمی کے لیفٹیننٹ کرنل صاحبزاد گل اور میجر محمد اشرف خان نے دشمن کیخلاف جوانمردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، میجر محمد اشرف خان کا تعلق سپورٹ بٹالین سے تھا اور ان کی ذمہ داریوں میں سیالکوٹ کا دفاع شامل تھا، 8 ستمبر کو اس بٹالین نے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔
9 ستمبر کو دشمن بھارت نے سیالکوٹ کینٹ کی جانب پیش قدمی شروع کی، جس کی اطلاع ملنے پر میجر محمد اشرف خان نے دشمن کی پیش قدمی کو روکتے ہوئے ان کے دو ٹینک تباہ کر دیئے۔
میجر محمد اشرف اپنی جیپ پر میدان جنگ کا جائزہ لے رہے تھے کہ دشمن کا فائر لگنے سے جام شہادت نوش کر گئے۔
لیفٹیننٹ کرنل صاحبزاد گل آرمر رجمنٹ کی قیادت کر رہے تھے، انہوں نے قصور کی جانب پیش قدمی کرتے دشمن بھارت کو بہادری کے ساتھ بارڈر کی جانب دھکیل دیا اور 8 ستمبر کو کھیم کرن سیکٹر پر قبضہ کر لیا۔
9 ستمبر کو لیفٹیننٹ کرنل صاحبزادہ وال تھوا ریلوے سٹیشن پر قبضہ کرنے کی کوشش کا آغاز کیا اور دشمن کی سخت مزاحمت کے باوجود اس میں کامیاب رہے، وال تھوا ریلوے سٹیشن پر قبضہ کرنے کے بعد دشمن نے اس کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے بھرپور حملہ کیا جس کے دفاع کے دوران لیفٹیننٹ کرنل صاحبزاد گل شہید ہو گئے۔
لیفٹیننٹ کرنل صاحبزاد گل کو بہادری کے اعتراف میں بعد از شہادت ستارہ جرأت سے نوازا گیا، میجر محمد اشرف خان اور لیفٹیننٹ کرنل صاحبزاد گل (ستارہ جرأت) کا نام جنگ ستمبر 1965 ء کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔